اہم خبریں

آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں لاہور کی تنزلی، تیسرے نمبر آگیا

Students wear masks as they go to school amid heavy smog conditions in Lahore on November 14, 2019. (Photo by Arif ALI / AFP) صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی فضا کا معیار ‘خطرناک’ سے ‘مضر صحت’ قرار دے دیا گیا اور ایئر ویژول کے فضا کے معیار کے انڈیکس (اے کیو آئی) پر اس کی درجہ بندی 157 تک کم ہوگئی۔
قبل ازیں لاہور کئی ہفتوں تک دنیا کو دوسرا آلودہ ترین شہر قرار دیا گیا تھا تاہم اس کا درجہ کم ہوکر تیسرے پر آگیا ہے۔
ایئر ویژول کی رپورٹ کے مطابق ازبکستان کے شہر تاشقند نے درجہ بندی میں لاہور کی جگہ لیتے ہوئے دوسرے نمبر پر آگئی جبکہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی پہلی پوزیشن پر اب بھی برقرار ہے۔
مزید پڑھیں: لاہور کی فضا کا معیار بدستور ‘خطرناک’، ایئرکوالٹی انڈیکس 447 تک جاپہنچا
کراچی کا فضائی معیار جسے قبل ازیں ‘صحت کے لیے نامناسب’ قرار دیا گیا تھا، اب ‘حساس لوگوں کی صحت کے لیے نامناسب قرار دیا گیا ہے جو ایئر کوالٹی انڈیکس کی درجہ بندی میں 144 پر ہے۔
واضح رہے کہ 151 سے 200 کے درمیان اے کیو آئی کی سطح کو ‘مضر صحت’ قرار دیا جاتا ہے اور فضا کے اس معیار سے مکمل آبادی کو منفی اثرات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے جبکہ ‘حساس گروپس’ جیسے پھیپھڑوں کی بیماری کا سامنا کرنے والے افراد، بچوں اور بزرگوں کو زیادہ خطرہ ہوگا۔
وہ علاقے جہاں ایئر کوالٹی انڈیکس کی درجہ بندی 101 سے 150 تک ہو، اسے ‘حساس لوگوں کے لیے مضر صحت’ قرار دیا جاتا ہے جو جگر کی بیماریوں، بچوں اور بوڑھوں سمیت دیگر مخصوص لوگوں کی صحت کے لیے خدشے کا باعث ہوتا ہے تاہم اس سے عام عوام پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں اسموگ سے معمولات زندگی متاثر، سرکاری و نجی اسکولز بند
خیال رہے کہ گزشتہ 4 برس سے اسموگ کا سیزن جاری ہے جبکہ اس سیزن کو لاہور کا 5واں سیزن کہا جارہا ہے اور جس کی وجہ سے نومبر سے فروری تک زہریلے دھویں کی پرتوں کے باعث لوگ دھوپ اور شام کے وقت کی توجہ سے محروم ہوگئے ہیں۔
حکومتی حکام اسموگ کا ذمہ دار بھارت میں فصلوں کو جلانے کو قرار دیتے ہیں تاہم ماہرین کہتے ہیں یہ صورتحال ملک میں آلودگی کی وجہ سے ہے۔
اس سال صورتحال انتہائی خراب ہے، یہاں تک کہ پنجاب حکومت کو پہلی مرتبہ اسموگ کی وجہ سے اسکولوں کو 2 مرتبہ بند کیا گیا تھا۔
متاثرہ شہر کے رہائشیوں کی جانب سے حکومت پر صورتحال کو قابو پانے کے لیے ناکافی اقدامات کرنے کا الزام لگایا جارہا ہے تو وہی انتظامیہ اس بات پر زور دے رہی ہے کہ وہ اسموگ سے نمٹنے کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔
علاوہ ازیں طلبہ کا ایک گروپ اے کیو آئی پیمائش کے نظام میں تبدیلی اور اسموگ پالیسی پر عملدرآمد کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرچکا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published.

You may also like

Read More

اہم خبریں
ترکیہ میں 10 گھنٹے بعد 7.6 شدت کا ایک اور زلزلہ ترکیہ میں 10 گھنٹے بعد 7.6 شدت کا ایک اور زلزلہ آیا ہے...
Read More
post-image
اہم خبریں
قصور: ” میرے پوت نوں مارنا نئیں”ناراض بیوہ بوڑھی ماں نے بیٹے بہو کو گلے لگا لیا بوڈھی ماں کی تھانے میں فریاد سے...
Read More
post-image
ٹیکنالوجی
ویووY15Cپاکستان میں متعارف کروا دیا گیا 16 اگست 2022 عالمی شہرت یافتہ سمارٹ فون بنانے والی کمپنی ویوو  نے پاکستان میںاپنی وائے سیریزمیں نیاY15Cمتعارف...
Read More
post-image
اہم خبریں
مگرمچھوں کے ناپید ہونے سے ہمارے ماحول پر تباہ کن اثرات ہوں گے، ماہرین سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ مگر مچھوں کی...
Read More
post-image
اہم خبریں
اے پی ایس حملے کا ماسٹرمائنڈ عمر خالد خراسانی بم دھماکے میں ساتھیوں سمیت ہلاک کالعدم تحریک طالبان پاکستان کےاہم کمانڈر عمرخالد خراسانی ساتھیوں...
Read More