
انسانی وسائل کی ترقی کو جدید دنیا میں انتہائی اہمیت دی جارہی ہے موجودہ حکومت نئ نسل خاص طور سے بچوں کی صحت مند نشونما پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر لسبیلہ افتخار بگٹی نے بلوچستان ڈی ورمنگ قومی پروگرام کے تحت عوامی سطح پر پہلی ڈی ورمنگ مہم کی سرکٹ ہائوس میں منعقدہ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیاافتتاحی تقریب میں پروگرام ڈائریکٹر قدیر بیگ اور ڈسٹرکٹ فوکل پرسن فرحان سلیمان رونجھا ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر میل انور جمالی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر رفیق بلوچ ڈسٹرکٹ اسپورٹس افسریوسف بلوچ سمیت دینی مدارس کے نمائندگان سول سوسائٹی ممبران نے تقریب میں شرکت کی ڈپٹی کمشنر لسبیلہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزارت منصوبہ بندی وترقیات کی جانب سے منصوبے پر محکمہ صحت تعلیم اور ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کے اشتراک سے عملدرآمد جاری ہےایک کروڑ ڈالر کی لاگت سے پاکستان میں ڈیورمنگ کا قومی پروگرام 45 اضلاع میں شروع کیا گیا ہےلسبیلہ کے دو لاکھ سے زاٙئد بچوں کو پیٹ کےکیڑوں سے بچائو کی خوراک دی جائیگی انہوں نے کہا کہ لسبیلہ میں 2سے 4 مارچ تک سہ روزہ مہم پروگرام کا باقاعدہ آغاز کیا جائیگا بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشونما میں یہ خوراک فائدہ مند ثابت ہوگا ڈی سی لسبیلہ نے کہا کہ بچوں کی محفوظ اورتابناک مستقبل میں یہ منصوبہ کلیدی کردار ادا کریگا انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کی سربراہی میں بلوچستان میں اسکول جانیوالی عمر کے بچوں کی محفوظ اور صحت مند مستقبل کیلئے انہیں پیٹ کے کیڑوں سے تحفظ دینے کی مہم کا پہلا دور 2 مارچ سے 4 مارچ تک جاری رہیگا اس مہم میں پہلی مرتبہ اسکول اور مدارس جانیوالی عمر کے بچوں کو پیٹ کے کیڑوں سے تحفظ کی دوا دی جائیگی اور اسکول نہ جانے والے بچوں کو تربیت یافتہ کارکن ہیلتھ ورکرز گھر گھر جاکر دوا کھلائیں گے ڈی سی لسبیلہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ڈیورمنگ قومی پروگرام صحت مند معاشرے کے قیام اور بچوں کے محفوظ مستقبل کا ضامن ہے
بلوچستان میں لسبیلہ ڈسٹرکٹ کا اس ہراجیکٹ میں شامل کیا گیا ہے لسبیلہ کے 800 سے زائد سرکاری اسکولز اور دینی مدارس کے اساتذہ کی خدمات حاصل کی جائینگی لیڈی ہیلتھ ورکرز محکمہ صحت اور ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائن بھی اس قومی مہم میں شامل ہیں
ڈی سی لسبیلہ افتخار بگٹی نے خطاب میں مزید کہا کہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کو پروگرام کا ڈسٹرکٹ فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے قومی ڈی ورمنگ پروگرام کے ڈائریکٹر قدیر بیگ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دنیا کے ان دس ممالک میں شامل ہے جہاں بچے پیٹ کے کیڑوں کی بیماری انفیکشن سے متاثر ہوتے ہیں
انڈیا میں یرسال 25کروڑ بچوں کو پیٹ کے امراض سے بچائو کی خوراک دی جاتی ہےپاکستان میں گزشتہ سال ایک کروڑ بچوں کو خوراک دی گئ ہے انہوں نے کہا کہ کراچی میں گژشتہ روز 26 لاکھ بچوں کو خوراک دی گئ قدیربیگ نے کہا کہ ایک کروڑ 75 لاکھ بچوں کو پیٹ کے کیڑوں سے محفوظ رکھنے کی خوراک دینے کے منصوبے پر کام ترجیحی بنیادوں پر جاری ہے ملک کے45 اضلاع میں بچوں کے پیٹ کے کیڑے کے خاتمے کی مہم جاری ہے انہوں نے کہا 2016 میں ملک گیر سروے کے بعد 45 اضلاع کو
لسبیلہ سمیت اس پراجیکٹ میں شامل کیا گیا ہے
پراجیکٹ کے تحت بچوں کو پیٹ کے کیڑوں سے محفوظ رکھنے کیلئے ٹیبلٹ کھلائ جاتی ہے پروگرام ڈائریکٹر قدیر بیگ نے کہا کہ سال 2021 کے دوران پاکستان کے مختلف اضلاع میں اسکول حانیوالی پہلی سے دسویں جماعت کے 80 لاکھ بچوں کو پیٹ کے کیڑوں سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی دوا فراہم کی گئ صوبائ سطح پر پراجیکٹ کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا چیئرمین محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کے ڈائریکٹر ایڈمن خالد سرپرہ صوبائ وزیر ظہور بلیدی کی خصوصی ہدایت کے مطابق منصوبے پر پیشرفت سے متعلق معاملات کا جائزہ لیتےہیں لسبیلہ ایڈمنسٹریشن کی زیر نگرانی محکمہ صحت اور محکمہ تعلیم کے اشتراک سے منصوبے پر کامیابی سے عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے پلان تیار کیا گیا ہے ۔ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر رفیق بلوچ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لسبیلہ کے 30 ماسٹر ٹرینرز مہم میں شامل اساتذہ کو ٹریننگ دینگے اس سلسلے میں تمام ترتیاریاں مکمل کرلی گئ ہیں تقریب سے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل فرحان سلیمان رونجھا ڈی ای او میل انور جمالی اور سماجی کارکن قادر بخش سمیت آئ آر ڈی سندھ بلوچستان کی ریجنل منیجر انیلہ نے بھی خطاب کیا اور شرکاء کو بتایا کہ قومی سطح پر منصوبے فیڈرل ملٹی سیکٹورل کمیٹی پارلیمانی سیکرٹری کنول شازو کی سربراہی میں کام کررہی ہے انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ برائے صحت کا اندازہ ہے کہ لگ بھگ ڈیڑھ ارب لوگ یا دنیا کی آبادی میں ہر چار میں سے ایک فرد کو آنتوں کی بیماری لائق یوتی ہے یہ بیماریاں صحت صفائ کے ناقص حالات کی وجہ سے پیدا ہوتی ہیں تمام مقررنین نے والدین اور سرپرستوں پر زور دیا کہ وہ اپنے اسکول جانیوالی عمر کے تمام۔بچوں کو ڈی ورمنگ مہم کے دوران تربیت یافتہ طبی کارکن سے پیٹ کےکیڑوں سے تحفظ کی دوا کھلائیں تاکہ انکی ذہنی جسمانی نشونما اور اسکول کی سرگرمیوں میں شمولیت بہتر طریقے سے ممکن ہو ۔۔
