
کار میں بیٹھتے ہوئے اس نے سب سے پہلے دروازے میں نیچے کی جانب لگا “چائلڈ لاک” اوپر کیا۔ ایسا کرنے سے ڈرائیور خود سے دروازہ لاک نہیں کر سکتا تھا۔ اور کسی مصیبت میں وہ دروازہ کھول کر فرار ہوسکتی تھی۔ پھر وہ بجائے بیچ میں بیٹھنے کے ڈرائیونگ سیٹ کے بالکل پیچھے بیٹھی تھی کہ اگر ڈرائیور اس پر حملہ بھی کرنا چاہئے تو اسکا ہاتھ نہ پہنچے۔ پھر اس نے اپنا بیگ گود میں رکھا۔ اور بیگ چیک کرکے تسلی کی کہ بال پن، باڈی سپرے اور ایکسٹرا اسکارف موجود ہے ناں جو وہ ہمیشہ اپنے ساتھ رکھتی تھی اپنے دفاع کیلئے۔ کیونکہ اگر ڈرائیور کوئی غلط موڑ مڑتا یا اسے گڑبڑ لگتی تو سب سے پہلے پیچھے سے وہ بال پن اسکے بازو پر مارتی تا کہ ڈرائیور گھبرا کر یکدم بریک لگائے اور پھر باڈی سپرے سے ڈرائیور کی آنکھوں پر سپرے کردے اور پھر اپنے سکارف کی مدد سے ڈرائیور کی گردن سیٹ سے باندھ دے کہ وہ اس پر حملہ نہ کر سکے اور ان سب کے بعد وہ باآسانی کار سے نکل کر اپنا بچاؤ کر سکے۔
یہ سب اس نے ایک سیلف ڈیفنس ویڈیو میں دیکھا تھا جسے وہ ہمیشہ ذہن میں رکھتی تھی۔ اور باہر سفر کرنے والی ہر لڑکی کو یہ حفاظتی اقدامات پتہ ہونے چاہئے
شئیر کریں اور سب بہنوں بیٹیوں کو بچائیں ۔شکریہ
