

بورس جونسن نے اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی کے رہنما جیریمی کوربن کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کو بریگزٹ معاہدے کی منظوری کے لیے مزید وقت دینے کو تیار ہیں تاہم قانون ساز ان کے دسمبر میں انتخابات کرنے فیصلے کا ساتھ دیں۔
خیال رہے کہ ایک ہفتے قبل برطانیہ یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کرنے کے قریب تر ہوگیا تھا تاہم پارلیمنٹ نے بورس جونسن کو بریگزٹ میں مزید وقت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: برطانوی پارلیمنٹ کا ایک بار پھر بریگزٹ معاہدے کے التوا کے حق میں ووٹ
بورس جونسن نے بارہا کہا ہے کہ وہ ایسا نہیں چاہتے تاہم انہیں ملک کی منتشر پارلیمنٹ کی جانب سے تاخیر کے لیے زور دیا جارہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بریگزٹ کے معاملے پر ڈیڈلاک کو ختم کرنے کے لیے انتخابات واحد راستہ نظر آرہے ہیں جہاں پارلیمنٹ نے ان کے معاہدے کو منظور کرنے کے منٹوں بعد اس کے ٹائم ٹیبل کو مسترد کردیا تھا جو ان کی اکتوبر 31 کی ڈیڈ لائن سے مطابقت رکھتی تھی۔
تاہم وہ پارلیمنٹ میں انتخابات کے لیے 2 مرتبہ ووٹنگ ہار چکے ہیں جہاں انہیں 650 قانون سازوں میں سے 2 تہائی کی اکثریت درکار ہے۔
مرکزی اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی نے متعدد مرتبہ کہا ہے کہ وہ صرف اس وقت انتخابات کی حمایت کریں گے جب اس بات کی یقین دہانی کرائی جائے گی کہ برطانیہ کو یورپی یونین سے بغیر معاہدے کے الگ نہیں کیا جائے گا۔
بورس جونسن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر خط کی کاپی ڈالتے ہوئے کہا کہ ‘ہم 6 نومبر تک دستبرداری کے معاہدے کے بل کا وقت رکھیں گے تاکہ اس پر بحث اور ووٹنگ ہوسکے، اس کا مطلب ہے کہ ہم بریگزٹ کو 12 دسمبر کو انتخابات سے قبل ہی مکمل کرلیں گے’۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ اور یورپی یونین کا نئے بریگزٹ معاہدے پر اتفاق
ان کا کہنا تھا کہ ‘اگر پارلیمنٹ اس موقع سے بھی فائدہ اٹھانے سے انکار کردیتی ہے اور 6 نومبر تک فیصلہ کرنے میں ناکام رہتی ہے، جس کا مجھے خوف ہے، تو معاملہ نئی پارلیمنٹ کی جانب سے حل کیا جائے گا’۔
واضح رہے کہ 3 سال سے یورپین منصوبے سے الگ ہوکر پہلا خودمختار ملک بننے کا خواب پر 52 فیصد اور 48 فیصد کی ووٹنگ کے بعد بریگزٹ کا مستقبل اب بھی واضح نہیں ہے، برطانیہ میں اب بھی بحث جاری ہے کہ کیسے اور کیا ہمیں اس کام کو سر انجام دینا چاہیے یا نہیں۔
بورس جونسن جولائی کے مہینے میں برطانیہ کے وزیر اعظم بنے تھے جنہوں نے 31 اکتوبر تک بریگزٹ مکمل کرنا تھا تاہم وہ اس میں تقریباً ناکام ہوچکے ہیں۔ itain’s Prime Minister Boris Johnson waves as he leaves 10 Downing Street, central London on October 24, 2019, after taking a political Cabinet meeting. – The pound firmed against the dollar and euro on Wednesday as the European Union prepared to grant a further delay to Brexit, averting the prospect of Britain departing the bloc next week without a deal. (Photo by Adrian DENNIS / AFP)
