

صوبہ سندھ کے ضلع تھرپارکر کے علاقے مٹھی میں غریب ماں کو بچے کی میت گھر لے جانے کے لیے بھیک مانگ کر ایمبولنس کا کرایہ اکھٹا کرنا پڑا۔
مٹھی کے سول ہسپتال کے ایم ایس نے بچے کے لواحقین کو پیٹرول نہ ہونے کے باعث ایمبولنس دینے سے انکار کردیا، جس پر دکھیاری ماں بچے کی میت گود میں اٹھائے زمین پر بیٹھ کر بھیک مانگتی رہی۔
اس موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد بچے کی میت کو گود میں اٹھائے ماں کے گرد سارا منظر دیکھ رہے تھے، جبکہ غمزدہ ماں راہ گیروں سے بھیک لیتے ہوئے انتہائی افسردہ بھی دکھائی دی۔
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا جب حال ہی میں چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے تھرپارکر سمیت صوبے میں صحت سمیت بنیادی سہولیات کی فراہمی کا دعویٰ کیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ میرپورخاص کے سول ہسپتال میں بھی سرکاری ایمبولینس نہ ملنے پر بچے کی لاش کو موٹرسائیکل پر لے جاتے ہوئے ٹریفک حادثے کے نتیجے میں والد اور چچا جاں بحق ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں: موٹر سائیکل پر بچے کی میت لے جاتے ہوئے ٹریفک حادثہ، والد اور چچا جاں بحق
ذرائع نے بتایا تھا کہ ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے بچے کی لاش کو منتقل کرنے کے پیسے طلب کیے گئے تھے، لیکن بچے کے والد اور چاچا پیسے نہ ہونے کے باعث ڈھائی سالہ بچے موہن کی لاش کو موٹر سائیکل پر لے گئے۔
ذرائع کے مطابق سول ہسپتال کی ایمنبولینس میں پیٹرول نہیں تھا، پیٹرول اور کرائے کی رقم انتظامیہ نے طلب کی جبکہ دوسری ایمبیولینس میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) سول ہسپتال کے ذاتی استعمال میں تھی۔
بعد ازاں سندھ کے محکمہ صحت نے واقعے کی تحقیقات کے لیے دو رکنی کمیٹی تشکیل دے دی تھی۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری صحت کو میڈیکل سپرٹنڈنٹ میرپورخاص کو فوری طور پر معطل کرنے کی ہدایت کی اور کمشنر میرپورخاص سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی تھی۔
وزیراعٰلی سندھ نے واقعے پر دلی دکھ کا اظہار کیا اور سیکریٹری صحت کو بھی واقعے کی مکمل رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ اگر محکمہ صحت میرپورخاص کا عملہ ملوث نکلا تو معاف نہیں کریں گے۔
انہوں نے سیکریٹری صحت سندھ سے صوبہ بھر کے تمام اسپتالوں کی ایمبولنس سروس کی تفصیلات بھی طلب کیں اور کہا کہ عوام کی خدمت میں یہ ایمبولینسز کے استعمال کے حوالے سے ریکارڈ پیش کیا جائے
