

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ آج کی حکومت کی بات کریں تو اس ملک میں آئینی بحران میں آیا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں الیکشن کمیشن کا چیف تعینات کرنا ہے تو اس کی آئینی ذمہ داری ہے کہ وزیراعظم، اپوزیشن لیڈر کے ساتھ مشورہ کریں گے تو چیف الیکشن کمشنر تعینات ہوگا۔
پی ایس پی کے سربراہ نے کہا کہ ہمارے وزیراعظم کسی سے بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں، وہ اپوزیشن لیڈر سے بات نہیں کریں گے تو الیکشن کمیشن کا چیف تعینات نہیں ہوگا، وزیراعظم، سندھ کے وزیراعلیٰ سے بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں تو سندھ میں کوئی کام نہیں ہورہا۔
مزید پڑھیں: میئر کراچی نے مصطفیٰ کمال کو ’پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج‘ تعینات کردیا
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وفاقی حکومت کچھ نہیں کرپارہی کراچی میں کوئی کام نہیں ہورہا۔
انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ سال سے پی ٹی آئی کی حکومت کی یہ کوشش ہے کہ کسی طرح سے سندھ کی حکومت کو ختم کردیں اور اگر نہیں ہوپارہی تو کہیں سے ایسا کچھ کیا جائے کہ ڈائریکٹ فنڈ ان کے ایم این ایز، ایم پی ایز یا سٹی گورنمنٹ کے پاس آئے جو کہ آئینی اور قانونی طور پر نہیں آسکتا۔
پی ایس پی کے سربراہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان جب نریندر مودی سے بات کے لیے تیار ہیں اور اس کے لیے دنیا بھر سے سفارشیں کررہے ہیں کہ نریندر مودی سے کہو ہم سے بات کرے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب نریندر مودی سے بات ہوسکتی ہے تو سندھ کے وزیراعلیٰ سے بات کیوں نہیں ہوسکتی؟ ہمارے لیے سندھ کے وزیراعلیٰ سے بات کریں۔
یہ بھی پڑھیں: ہم نے مقبوضہ کشمیر کی جنگ کراچی میں لڑی، مصطفیٰ کمال
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ تباہ حال ہوا ہے، کتے کے کاٹنے کی دوا نہیں ہےبچے مررہے ہیں، یہاں پر پانی نہیں ہے،سیوریج کا نظام نہیں، ڈینگی وائرس سے لوگ مررہے ہیں، نوکریاں نہیں ہیں، سڑکیں تباہ حال ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم پاکستان کا ہے صرف پنجاب، صوبہ خیبرپختونخوا یا اسلام آباد کا وزیراعظم نہیں ہے۔
پی ایس پی کے سربراہ نے کہا کہ مجھے وزیراعلیٰ سندھ سے ہمدردی نہیں ہے، سندھ کے لوگوں کے لیے بات کریں، آپ وزیراعظم پاکستان ہیں، آپ کی مرضی سے آپ کے موڈ سے ملک نہیں چلے گا۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ آپ کون سی ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں غلط بیانی کرتے ہیں، یہاں لوگ مر رہے ہیں تباہ حاال ہوگئے ہیں، آپ کی انا، اپنی خواہشات ختم ہو کر نہیں دے رہی۔
انہوں نے وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے لوگوں کو سبز باغ دکھائے، آپ کی تقاریر سے مایوسی پھیل رہی ہے کہ آپ نے خود کو ملک کا نہیں صرف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا وزیراعظم بنالیا ہے۔
پی ایس پی کے سربراہ نے کہا کہ الیکشن ختم ہوگئے اگر آپ کو 5 سال حکمرانی کرنی ہے تو آپ کو پورے پاکستان کے لوگوں کا درد سمجھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ جب انسان کو رتبہ دیتا ہے تو اسے جھکنا چاہیے، اپنی زبان کو استعمال کرنے سے پہلے سوچنا چاہیے کہ عام آدمی کی زندگی پر کیا اثر پڑے گا۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میں بہت افسوس سے کہہ رہا ہوں کہ ہمیں موجودہ حکومت سے بہت سی امیدیں تھیں لیکن ہماری ساری امیدوں پر پانی پھر گیا۔
