

لائپزگ، جرمنی: سائنسداں آئے دن جانوروں سے متاثر ہوکر بایوروبوٹس بناتے رہتے ہیں اور اب جرمنی کے ماہرین نے ایک چھوٹا جیلی فش روبوٹ بنایا ہے جو اشیا کو لے جاسکتا ہے، مائعات کو ملانے اور خود کو دفنانے کا کام بھی کرتا ہے۔
کسی تار کے بغیر کام کرنے والا ’جیلی فِش‘ روبوٹ صرف پانچ ملی میٹر جسامت رکھتا ہے۔ اسے دیکھ کر ہم خود جیلی فش کے بچوں کی بدلتے ہوئے حالات میں بقا کی صلاحیت کے بارے میں بھی جان سکیں گے۔

میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ سے وابستہ ڈاکٹر میٹن سِٹی اور ان کی ٹیم نے یہ روبوٹ ایک عام جیلی فش کے بچوں سے متاثر ہوکر بنایا ہے۔ اتنا ننھا منا ہونے اوراپنی سادہ ساخت کے باوجود یہ بہت سے کام کرسکتا ہے۔ یہ مائعات کے بہاؤ کو کنٹرول کرتے ہوئے پیچیدہ عمل انجام دیتا ہے۔
جیلی فِش سمندروں میں انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ ماہرین چاہتے ہیں کہ وہ روبوٹ کے ذریعے سمندروں کی بدلتی ہوئی کیفیات ، آلودگی، درجہ حرارت اور دیگر کیفیات میں اس مخلوق کا برتاؤ اور اسے جھیلنے کی صلاحیت کو سمجھ سکیں
