

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے 9نومبر کو کرتار پور راہداری کے افتتاح سے متعلق انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ سکھ یاتریوں کے خیر مقدم کے لیے کرتارپور تیار ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ انہوں نے بابا گرونانک دیو جی کے 550ویں جنم کی تقریبات کے موقع پر سکھ یاتریوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کے لیے پاسپورٹ کی شرط ختم کردی۔
عوامی نیشنل پارٹی کے میاں افتخار حسین نے کہا تھا کہ ایک طرف بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھارہا ہے لیکن دوسری جانب وزیراعظم عمران خان بھارتی شہریوں کو بے مثال سہولیات فراہم کررہے ہیں۔
گزشتہ روز پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زردای نے بہاولپور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس اقدام سے مقبوضہ کشمیر کے عوام حیران ہوجائیں گے کہ پاکستان، کشمیر کاز سے متعلق حقیقت میں سنجیدہ ہے یا نہیں۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم کا کرتارپور آنے والے سکھ یاتریوں کیلئے خصوصی رعایتوں کا اعلان
پاکستان مسلم لیگ(ن) کےسینئر رہنما احسن اقبال نے 2 روز قبل وزیراعظم عمران خان کی جانب سے پاسپورٹ کی شرط ختم کرکے سیکیورٹی خطرہ مول لینے ہر تنقید کی تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ ایسا اقدام شاید ہی کبھی اٹھایا گیا ہو۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے یکم نومبر کو کرتارپور زیارت کے لیے آنے والوں کے لیے پاسپورٹ اور ساتھ سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے کے لیے 10 روز قبل اندراج کی شرائط ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
گزشتہ روز کرتار پور راہداری کے افتتاح کے انتظامات کے جائزے سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا تھا کہ بھارت اپنی خوشی اور خواہش سے راہداری نہیں کھول رہا۔
یہ بھی پڑھیں: کرتارپور راہداری 9 نومبر کو عوام کیلئے کھول دی جائے گی، وزیراعظم
وزیراعظم نے خدشہ بھی ظاہر کیا کہ سرحد کے دوسرے پار کی جانب سے سکھ یاتریوں کو سہولیات کی فراہمی کی کوششوں کو سبوتاژ کرسکتا ہے۔
اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے ‘ ریکارڈ وقت ‘ میں کرتار پور راہداری کا منصوبہ مکمل کرنے پر اپنی حکومت کو سراہا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دنیا بھر سے آنے والے سکھ یاتریوں کے خیر مقدم کے لیے کرتار پور راہداری تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ بابا گرونانک کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے پاکستان آنے والے سکھ یاتریوں کو بھارت کی جانب سے چیکنگ اور کلیئرنس کے بعد صرف اپنی شناخت ظاہر کرنی ہوگی۔
وزیراعظم آفس کے مطابق کرتار پور راہداری سے متعلق اجلاس میں وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری، وزیر داخلہ اعجاز شاہ، وزارت برائے امور خارجہ، دفاع، خزانہ اور مذہبی امور کے سیکریٹریز بھی شریک تھے
