

کوئٹہ: صوبائی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی نے بلوچستان یونیورسٹی میں طالبات کو ہراساں اور بلیک میل کیے جانے کے اسکینڈل کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رکنِ بلوچستان اسمبلی ماہ جبین شیریں کی سربراہی میں کمیٹی اس معاملے کا جائزہ لینے کے لیے بنائی گئی تھی۔
طالبات کو بلیک میل کرنے کا معاملہ گزشتہ ہفتے اسمبلی میں زیِر بحث آیا تھا جس کے بعد اسپیکر اسمبلی عبدالقدوس بزنجو نے تحقیقات کمیٹی قائم کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان یونیورسٹی میں طلبہ کو ہراساں کرنے کے واقعات پر احتجاج
چنانچہ کمیٹی نے اپنے پہلے اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا کہ معاملے کی تفصیلی تحقیقات کے بعد اسپیکر کی ہدایت کے مطابق 10 روز میں اس کی رپورٹ اسمبلی میں پیش کردی جائے گی۔
کمیٹی کے پہلے اجلاس میں میر اسد بلوچ، میر سلیم احمد کھوسہ، دنیش کمار، ثنا بلوچ، نصراللہ زیرے اور شکیلہ نوید داوڑ نے شرکت کی جبکہ دیگر اراکین غیر حاضر رہے۔
اجلاس میں کمیٹی کی سربراہ جبین شیراں کا کہنا تھا کہ کمیٹی جمعرات کو (آج ) بلوچستان اسمبلی کا دورہ کرے گی اور قائم مقام وائس چانسلر اور طلبا سے ملاقات کرے گی۔
انہوں نے کمیٹی کو کینٹین، ہاسٹلز اور نگرانی کے کمرے کا بھی دورہ کرنے کی ہدایت کی اور آئندہ چند روز میں رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا۔
مزید پڑھیں: طلبہ ہراساں کیس: بلوچستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر عہدے سے دستبردار
مذکورہ کمیٹی طلبہ اور طالبات دونوں سے بلیک میلنگ اور ہراسانی کی رپورٹس کے بارے میں انٹرویو کرے گی۔
دوسری جانب ویمن ایکشن فورم نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے معاملے کی شفاف تحقیقات اور اس میؓں ملوث افراد کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
