

طالبان نے افغانستان کے صدر اشرف غنی کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک قیدیوں کا کسی بھی قسم کا تبادلہ نہیں ہوا اور دو غیرملکی قیدی ان کے قبضے میں ہیں۔
دو دن قبل افغانستان کے صدر اشرف غنی مشروط بنیادوں پر تین اعلیٰ سطح کے طالبان قیدیوں کو رہا کرے گی جس میں حقانی نیٹ ورک کے سربراہ کے بھائی انس حقانی بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکی،آسٹریلوی پروفیسرز کی رہائی کیلئے 3 طالبان رہنماؤں کو رہا کردیا،افغان صدر
تاہم اب طالبان نے افغان صدر کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک دو غیرملکیوں کو رہا نہیں کیا گیا۔
طالبان کے ترجمان زبیح اللہ مجاہد نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ ابھی تک قیدیوں کا تبادلہ نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ تین لوگوں کو اب تک ہمارے حوالے نہیں کیا گیا اور ہم نے اب تک اپنے قیدیوں کو رہا نہیں کیا۔
ابھی تک ان آسٹریلین اور امریکی قیدیوں کی قسمت کا فیصلہ نہیں ہوا لیکن اشرف غنی نے بتایا تھا کہ ان دونوں غیرملکی شہریوں کی صحت دن بدن خراب ہو رہی ہے اور ان کی رہائی سے امن مذاکرات کی راہ ہموار ہو گی۔
ابھی تک قیدیوں کی رہائی کے التوا کی وجہ سمجھ نہیں آ سکی اور افغان آفیشلز نے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا جبکہ آسٹریلین آفیشلز کا بھی کہنا ہے کہ وہ معاملے پر کوئی تبصرہ کرنا نہیں چاہتے۔
طالبان کے دور حکومت میں اہم عہدے پر فائض وحید مزھدہ نے کہا کہ قیدیوں کا تبادلہ اب بھی ہو سکتا ہے اور قیدیوں کے تبادلہ میں التوا کی ممکنہ وجہ بھروسے کا فقدان ہو سکتی ہے۔
