اہم خبریں

فضل الرحمٰن کےخلاف بغاوت کی کارروائی کی درخواست سماعت کیلئے منظور

لاہور ہائی کورٹ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے خلاف بغاوت کی کارروائی کے لیے درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔
ایڈوکیٹ ندیم سرور کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس امیر بھٹی آئندہ روز سماعت کریں گے۔
درخواست میں وفاقی حکومت، مولانا فضل الرحمٰن، پاکستان الیکٹرانک میدیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ ‘مولانا فضل الرحمٰن اشتعال انگیز تقاریر کر کے لوگوں کو حکومت کے خلاف اکسا رہے ہیں’۔
مزید پڑھیں: عدالتی فیصلوں کے مطابق اپوزیشن کو احتجاج کا حق دیا جائے گا، وزیر دفاع
ان کا کہنا تھا کہ ‘مولانا فضل الرحمٰن کی تقاریر سے انتشار پھیلنے کا خدشہ ہے، انہوں نے نے کہا کہ آسیہ بی بی کا فیصلہ بیرونی دباو میں دیا گیا جو توہین عدالت ہے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘مولانا نے آزادی مارچ کے لیے ڈنڈا بردار فوج تیار کر لی ہے جو قانون کے منافی ہے اور ان کے اسلام آباد میں مارچ کی تیاریوں پر کروڑوں روپے خرچ ہورہے ہیں’۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ ‘عدالت مولانا فضل الرحمٰن کی اشتعال انگیز تقاریر کرنے پر ان کے خلاف دفعہ 124 اے کے تحت کاروائی حکم دے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘عدالت الیکشن کمیشن کو مولانا فضل الرحمٰن کو ہونے والی فنڈنگ سے متعلق تحقیقات کا بھی حکم دے’۔
انہوں نے استدعا کی کہ ‘عدالت پیمرا کو مولانا فضل الرحمٰن کی تقاریر نشر کرنے سے روکے’۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن کے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کی تجویز زیر غور ہے، فضل الرحمٰن
واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ (ن) سمیت زیادہ تر اپوزیشن جماعتوں نے مولانا فضل الرحمٰن کے 31 اکتوبر کو حکومت کے خلاف متوقع مارچ میں ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔
اپوزیشن نے اس سے قبل حکومت سے مذاکرات کرنے کو مسترد کرتے ہوئے ایک ہی مطالبہ کیا کہ مذاکرات اس وقت تک نہیں ہوسکتے جب تک وزیر اعظم مستعفی نہ ہوجائیں۔
بعد ازاں اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد اعلان کیا گیا کہ حکومت نے اگر پرامن مارچ کی اجازت دی تو مذاکرات پر غور کیا جاسکتا ہے۔
اسلام آباد میں مقامی رہنماؤں کی آل پارٹیز کانفرنس میں واضح کیا گیا کہ 27 اکتوبر کو کوئی دھرنا نہیں ہوگا۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا عبدالمجید ہزاروی کا کہنا تھا کہ ‘ملک کے دیگر حصوں کی طرح 27 اکتوبر کو یوم یکجہتی کشمیر اور یوم سیاہ منایا جائے گا’۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں نیشنل پریس کلب کے باہر ایک بڑا مظاہرہ کریں گی۔
دوسری جانب حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو لانگ مارچ کرنے کا جمہوری حق حاصل ہے تاہم اسلام آباد میں ڈی چوک پر دھرنے کے حوالے سے عدالتی فیصلوں کے مطابق اپوزیشن کو احتجاج کا حق دیا جائے گا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published.

You may also like

Read More

اہم خبریں
ترکیہ میں 10 گھنٹے بعد 7.6 شدت کا ایک اور زلزلہ ترکیہ میں 10 گھنٹے بعد 7.6 شدت کا ایک اور زلزلہ آیا ہے...
Read More
post-image
اہم خبریں
قصور: ” میرے پوت نوں مارنا نئیں”ناراض بیوہ بوڑھی ماں نے بیٹے بہو کو گلے لگا لیا بوڈھی ماں کی تھانے میں فریاد سے...
Read More
post-image
ٹیکنالوجی
ویووY15Cپاکستان میں متعارف کروا دیا گیا 16 اگست 2022 عالمی شہرت یافتہ سمارٹ فون بنانے والی کمپنی ویوو  نے پاکستان میںاپنی وائے سیریزمیں نیاY15Cمتعارف...
Read More
post-image
اہم خبریں
مگرمچھوں کے ناپید ہونے سے ہمارے ماحول پر تباہ کن اثرات ہوں گے، ماہرین سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ مگر مچھوں کی...
Read More
post-image
اہم خبریں
اے پی ایس حملے کا ماسٹرمائنڈ عمر خالد خراسانی بم دھماکے میں ساتھیوں سمیت ہلاک کالعدم تحریک طالبان پاکستان کےاہم کمانڈر عمرخالد خراسانی ساتھیوں...
Read More