

ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی صدارت میں قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی۔
اپوزیشن ارکان نے ‘گو نیازی گو’ کے نعرے لگائے، اس دوران پاکستان طبی کمیشن بل 2019 منظور کر لیا گیا۔
اپوزیشن نے ایوان میں ‘آرڈیننس فیکٹری’ کے نعرے بھی لگائے اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دی۔
وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے مختلف بل منظوری کے لیے پیش کیے جن میں سے کئی حالیہ جاری ہونے والے آرڈیننسز بھی شامل تھے۔
ایوان زیریں نے خواتین کی جائیداد میں حق کے حوالے سے بل 2019، وراثت بل 2019، لیگل اینڈ جسٹس ایڈ اتھارٹی بل 2019 اور پسماندہ طبقات کے لیے قانونی معاونت و انصاف اتھارٹی بل منظور کر لیے۔
اجلاس میں اعلی عدلیہ میں ڈریس کوڈ کے نفاذ سے متعلق بل 2019 اور انسداد بے نامی ٹرانزیکشن ترمیمی بل 2019 کثرت رائے سے منظور کیا گیا۔
اراکین نے قومی احتساب بیورو ترمیمی بل 2019 کی بھی منظوری دی جس کے تحت احتساب آرڈینینس 1999 میں ترمیم کی گئی ہے۔
ایوان میں مجموعی طور پر 15 بل پیش کیے گئے جن میں سے 11 کی منظوری دی گئی، 9 آرڈیننسز کو بھی بل کا حصہ بنایا گیا جن میں سے 7 حالیہ جاری ہونے والے آرڈیننسز بھی شامل ہیں جبکہ 3 آرڈیننس میں 120 دن کی توسیع دی گئی۔
ISLAMABAD: June 11 Parliamentarians listens Federal Minister for Finance, Economic Affairs and Statistics Syed Naveed Qamar presenting the national budget 2008-09 during National Assembly session at Parliament House. The minister presents the Rs. 2010 billion budget and size is 29.7% higher than the size of estimates for 2007-08. APP photo by Afzaal Chaudhry
