

صوبائی حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ ‘جمعے کے روز اسکولوں کو اسموگ کی وجہ سے 3 اضلاع میں بند رکھا جائے گا’۔
قبل ازیں رواں ماہ پنجاب محکمہ تعلیم نے صوبے بھر کے نجی و سرکاری اسکولوں کو اسموگ کی وجہ سے 20 دسمبر تک کسی بھی قسم کی سرگرمیوں کو کھلی فضا میں کرنے سے روک دیا تھا۔
مزید پڑھیں: ملک میں فضائی آلودگی کے باعث سالانہ ایک لاکھ 35 ہزار اموات
حکومت نے تمام طالب علموں کو اسکول کے اوقات کے دوران ایئر فلٹر ماسک پہننے کا کہا ہے اور فیصلہ کیا ہے کہ ماحول کے حوالے سے اسکولوں میں آگاہی مہم چلائی جائے گی۔
ایک ماہ میں یہ تیسری مرتبہ ہے جب اسموگ کی وجہ سے حکومت نے اسکولوں کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایئر وژول کی فضا کے معیار کے انڈیکس کے مطابق لاہور میں فضائی معیار بدستور ‘مضر صحت’ ہے اور اس کی رینکنگ 245 ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں لاہور کی صورتحال بہتر، تیسرے نمبر آگیا
دنیا بھر میں فضائی آلودگی کی سطح پر نظر رکھنے والے ادارے ایئر وژول کے مطابق پنجاب کے دارالحکومت کا شمار دنیا کے سب سے آلودہ ترین شہروں میں سے ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ 4 برس سے اسموگ کا سیزن جاری ہے جبکہ اس سیزن کو لاہور کا 5واں سیزن کہا جارہا ہے جس کی وجہ سے نومبر سے فروری تک زہریلے دھوئیں کی پرتوں کے باعث لوگ دھوپ اور شام کے وقت کی توجہ سے محروم ہوگئے ہیں۔
علاوہ ازیں طلبہ کا ایک گروپ اے کیو آئی پیمائش کے نظام میں تبدیلی اور اسموگ پالیسی پر عملدرآمد کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرچکا ہے۔
