

لاہور کے سروسز ہسپتال میں زیر علاج مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے میڈیکل بورڈ نے سابق وزیراعظم کی طبیعت پہلے سے بہتر قرار دے دی۔
علاوہ ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے ہسپتال میں اپنے بڑے بھائی نواز شریف سے ملاقات کی۔
نواز شریف کے 12 رکنی میڈیکل بورڈ نے شہباز شریف کی طبیعت کے بارے میں آگاہ کیا۔
میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر محمود ایاز نے بتایا کہ سابق وزیراعظم کے خون میں پلیٹلیٹس کی مقدار برقرار ہے لیکن شوگر بڑھی ہوئی ہے۔
مزیدپڑھیں: نواز شریف کی طبیعت ناساز، نیب دفتر سے سروسز ہسپتال منتقل
ڈاکٹر محمود ایاز نے بتایا کہ نواز شریف کی نہار منہ شوگر 170 رہی۔
میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی صحت پہلے سے بہتر قرار دی۔
اس ضمن میں مزید بتایا گیا کہ میڈیکل بورڈ کا نواز شریف کے آج بلڈ ٹیسٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
خیال رہے کہ نواز شریف کو سروسز ہسپتال میں 13 روز گزر چکے ہیں۔
میڈیکل بورڈ کے مطابق سابق وزیراعظم نے تاحال ہسپتال سے جانے کی بات نہیں کی۔
شہبازشریف سروسز ہسپتال میں اپنی والدہ شمیم اختر اور مریم نواز سے بھی ملاقات متوقع ہے۔
واضح رہے گزشتہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے سابق وزیر اعظم کی صحت پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
مزیدپڑھیں: ‘نواز شریف کی صحت کو نقصان پہنچا تو ذمہ دار عمران خان ہوں گے’
انہوں نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹ پر ایک ٹوئٹ میں ڈاکٹر عدنان خان نے لکھا تھا کہ’نوازشریف کی صحت ناساز ہے‘۔
علاوہ ازیں لاہور کے سروسز ہسپتال کے سپریٹننڈنٹ ڈاکٹر سلیم چیمہ نے بھی نواز شریف کی صحت سے متعلق عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں ڈاکٹر سلیم چیمہ نے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے پلیٹلیٹس اطمینان بخش سطح پر نہیں ہیں۔
بیرون ملک علاج سے متعلق قیاس آرائیاں
ادھر ماہرین پر مشتمل ٹیم اب تک کوششوں میں مصروف ہے کہ وہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے پلیٹلیٹس میں اچانک کمی ہونے کی وجہ جان سکیں۔
تاہم ساتھ ہی یہ قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ نواز شریف کو علاج کے لیے ملک کے کسی اور ہسپتال یا بیرونِ ملک لے جایا جاسکتا ہے جہاں ان کا مزید بہتر علاج ہوسکے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف 21 اکتوبر سے لاہور کے سروسز ہسپتال میں زیرعلاج ہیں۔
مزیدپڑھیں: سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن نواز شریف کیلئے دعاگو ہوں، وزیر اعظم
دوسری جانب لیگی رہنماؤں نے یہ کہتے ہوئے اس امکان کو مسترد کردیا تھا کہ ان کی صحت کی صورتحال بہتر ہونے سے پہلے یہ ممکن نہیں۔
26 اکتوبر کو وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا تھا کہ سابق وزاعظم نواز شریف کو انجائنا کی تکلیف ہوئی اور معمولی ہارٹ اٹیک ہوا لیکن بروقت طبی سہولت کی وجہ سے دل کا کوئی حصہ متاثرہ نہیں ہوا۔
یہ بات بھی مدنظر رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے نواز شریف کی صحت کے حوالے سے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو انہیں علاج کی بہترین سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی تھی۔
وزیراعظم نے کو وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو خصوصی طور پر ہدایات جاری کی تھیں کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد کو علاج کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔
خون میں پلیٹلٹس کا کردار
جسم میں پلیٹلٹس خون کے اندر گردش کرتے پلیٹ کی شکل کے چھوٹے چھوٹے زرات ہوتے ہیں جن کے گرد جھلی ہوتی ہے۔
پلیٹلٹس کا کام جسم سے خون انخلا کو روکنا ہوتا ہے۔
پلیٹلٹس خون کے ساتھ گردش کرتے ہیں اور کہیں بھی زخم یا خراش لگنے کی ضرورت میں وہاں جمع ہو کر خون کے انخلا کو روک لیتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق کی پلیٹلٹس کی غیرموجودگی سے دماغ میں خون جمع ہوجاتا ہے جس کئی پیچیدگیاں جنم لے سکتی ہیں اور برین ہیمرج بھی ہوسکتا ہے۔
مزیدپڑھیں: مرض کی تشخیص کے بعد نواز شریف کو پی کے ایل آئی لے جانے کا فیصلہ
صحت مند جسم میں پلیٹلٹس کی تعداد ایک لاکھ سے ساڑھے چار لاکھ ہوتے ہیں جس سے ہڈی کا گودا ضرورت کے مطابق بنتا رہتا ہے
انسانی جسم میں 10 سے 25 ہزار گر جائیں تو زیادہ پریشانی کی بات نہیں ہوتی لیکن اگر ان کی تعداد 10 ہزار تک پہنچ جائے تو خون کے انخلا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق پلیٹلٹس کی کمی کے باعث انفکیشن، گردوں کی بیماری، ادویات کے اکثریت یا جسم کے مدافعتی نظام میں خرابی سے ہوسکتی ہے۔
طبی ماہرین کی رائے کے مطابق پلیٹلٹس کی کمی کےباعث دل کے دورے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے
