

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کے لیے حکومت کی 4 ہفتے کی اجازت تسلیم کی، اگر نواز شریف واپس نہ آئے تو شہباز شریف پر توہین عدالت عائد ہو گی۔
وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘حکومت کے پاس توہین عدالت کا کوئی اختیار نہیں، یہ عدالت کا اختیار ہے، حکومت کا نواز شریف کے لیے کیے گئے فیصلے کا بیشتر حصہ عدالت عالیہ میں تسلیم کیا گیا ہے’۔
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ‘کرمنل جسٹس کے نظام کو مزید موثر بنانے کی ضرورت ہے، عمر رسیدہ، معمولی جرائم میں ملوث قیدیوں کی فہرستوں کی تیاری کا عمل جاری ہے’۔
