

وزیر اعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق عمران خان کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں دوطرفہ اور خطے کے امور پر بات چیت کی گئی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ افغانستان میں مغربی پروفیسرز کی بازیابی انتہائی مثبت ہے اور پاکستان کو ان کے محفوظ اور آزاد ہونے پر خوشی ہے۔
امریکی صدر نے اس مثبت نتیجے میں سہولت کاری کے لیے پاکستان کی کوششوں پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔
ٹیلی فونک گفتگو کے دوران وزیر اعظم نے پرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے افغان امن عمل کو آگے بڑھانے کے لیے پاکستان کے عزم کو دہرایا جبکہ دونوں رہنماؤں نے اس مشترکہ مقصد کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ 80 لاکھ سے زائد افراد 100 سے زائد دنوں سے محاصرے میں ہیں۔
انہوں نے امریکی صدر کی کشمیر کے حوالے سے کوششوں اور ثالثی کی پیشکش کو سراہا اور مقبوضہ کشمیر کے تنازع کے پرامن حل کے لیے ان کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر تنازع کے حل کے لیے اپنی کاوشیں جاری رکھیں۔
دونوں رہنماؤں نے واشنگٹن اور نیویارک میں بات چیت کو یاد کرتے ہوئے دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے اور مستقل رابطے میں رہنے پر بھی اتفاق کیا۔
