

بنکاک/اسلام آباد ۔ 29 مئی 2019ء ٹیلی نار یوتھ فورم 2018-19 آج بنکاک میں dtac ہیڈ کوارٹرز میں اختتام پذیر ہو گیا جہاں 8 اقوام سے 16 نوجوان لیڈرز نے اپنی چار سروسز ٹیلی نار گروپ اور dtac لیڈر شپ، پلان انٹرنیشنل، یونیسف، نوبل پیس سینٹر کے ماہرین کے سامنے پیش کیں۔ چار ٹیموںمےں سے “اےگری مےچ” فاتح قرار پائی اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف نمبر 10 کے مطابق عدم مساوات کو کم کرنے کے مقصد کے ساتھ اپنی تجویز کردہ سروس کے نفاذ کے لئے 15 ہزار امریکی ڈالر حاصل کئے۔

چھ ماہ کی کڑی محنت اور چار اقوام پر پھےلے اس تعاون پر مشتمل ٹےم ٹیلی نار یوتھ فورم مےں اےگریکلچر ل سپلائی چےن مےں مساوات کے ساتھ ساتھ کسانوں کو قرضے اور غربت کے بھنور سے نکلنے مےں مد د دےنے کے لےے موبائل سروس متعارف کروانے پر فاتح قرار پائی ۔ ٹےم کا چےلنج اےک اےسا ڈےجےٹل سلوشن تےا ر کرنا تھا جس کی بدولت خوراک کی پےداوار کی پائےداری کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ گلوبل ہےلتھ مےں عدم مساوات کو کم کرنے مےں تعاون فراہم کرنا تھا۔
ٹیلی نار یوتھ فورم کی فاتح ٹےم اگر اپنے مقصد مےں کامےاب ہوئی تو اےگری مےچ موبائل پلےٹ فارم کے ذرےعے کسان جلد اےک دوسرے کو تلاش کر کے آپس مےں رابطہ اور خرےد وفروخت کر سکےں گے ۔ اےگری مےچ ابتدائی طور پر اپنی سروسز مےانمار مےں شروع کرنا چاہتی ہے، جہاں فوڈ اےنڈ اےگریکلچر آرگنائزےشن کی رپورٹ 2019 کے مطابق 70 فےصد سے زائد آبادی کا دارومدا ر اےگریکلچر پر ہے جو کہ ان کی آمدنی کا پہلا ذرےعہ ہے ۔
پاکستان کے ٹیلی نار یوتھ فورم کے نمائندوں میں دو انتہائی ہونہار لڑکیاں کراچی سے عاصمہ اکبر لاریک اور اسلام آباد سے مائیدہ جنجوعہ شامل تھیں۔ عاصمہ کی ٹیم پانیگر نے پانی سے متعلقہ تمام مسائل کے لئے ون اسٹاپ حل فراہم کرتے ہوئے پینے کے صاف پانی تک رسائی میں اضافہ کے ذریعے پاکستان میں پانی کے بحران کو حل کرنے کا طریقہ پیش کیا۔ مائیدہ گروپ کی ٹیم والرس نے شعور کی آگاہی، نوجوانوں میں برداشت اور مفاہمت پیدا کرنے لئے مینٹل ہیلتھ ed-tech پلیٹ فارم تیار کیا۔
ہےڈ آف اےمرجنگ اےشےا کلسٹر اور سی ای او، ٹیلی نار پاکستان ، عرفان وہاب خان نے کہا کہ گلوبل ہےلتھ مےں عدم مساوات کو کم کرنے کے چیلنج میں کامیابی اور جدید سلوشن فراہم کرنے پر مےں “اےگری مےچ”کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیلی نار مےں ہم معاشرے کو بااختیار بنانے اور عدم مساوات کو کم کرنے کے لئے ہمیشہ بہتر اور زیادہ تخلیقی راستوں کی جانب دیکھتے ہیں۔ اپنی بنیادی صلاحیتوں، جن میں انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی شامل ہےں ، کو استعمال کرتے ہوئے ہم تخلیقی طریقوں کی ترقی کو فروغ دیتے ہیں۔ جو پاکستان اور دنیا بھر میں زندگیوں پر حقیقی طور پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ تمام نوجوان مندوبین کے لئے ایک تعمےری سفر ہوگا، مجھے اس بات پر خوشی ہے کہ ہم نے اپنی نوجوان نسلوں کے بہتر مستقبل کے لئے کردارادا کےا ہے۔
ٹیلی نار یوتھ فورم کا آغاز دسمبر 2018ءمیں اوسلو میں نوبل پیس پرائز ویک کے دوران ہوا، جہاں 16 وفود کو صحت سے متعلقہ چیلنج کو حل کرنے کے لئے چار ٹیموں میں تقسیم کیا گیا۔ اس وقت سے وفود اپنے آئیڈیاز تیار کرنے کے لئے کام کرتے رہے اور صارف پر تحقیق کی اور اپنی خدمات کے نمونے تیار کئے اور بالآخر بنکاک مےں فائنل تک جا پہنچے۔ ٹیم نے ایک ڈیجیٹل نمائش میں اپنی خدمات کی بھی نمائش کی جس میں ٹیلی نار گروپ مینجمنٹ اور نوبل پیس سینٹر سے نمائندوں نے شرکت کی۔
ٹیلی نار یوتھ فورم ایک عالمی پلیٹ فارم ہے جو عدم مساوات کو کم کرنے کے لئے روشن خیال ذہنوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے تصور پر مشتمل ہے۔ نوبل پیس سینٹر کے ساتھ شراکت داری کے تحت فورم نے دنیا بھر سے نوجوان رہنماﺅں کو معاشروں کو بااختیار بنانے کے لئے ڈیجیٹل حل کی تیاری کیلئے اکٹھا کیا۔ 5 ہزار سے زائد درخواست گذاروں میں سے 20 سے 28 سال کی عمر کے 16 کامیاب مندوبین کو 2018-19ءپروگرام میں اپنے ممالک کی نمائندگی کے لئے منتخب کیا گیا۔
