

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان نے کشمیریوں کے خودارادیت کے حق کے حصول تک مقبوضہ کشمیر کے عوام کی غیر متزلزل،اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری بھارتی قبضے کے 72 برس مکمل ہونے پر 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر منارہے ہیں۔
مقبوضہ وادی میں حریت رہنما سید علی گیلانی کی کال پر ہڑتال ہے جبکہ بھارت کی جانب سے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے سے قبل نافذ کیے گئے کرفیو کو 84 دن ہوگئے۔
بھارتی حکام کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں آج بھی انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند کی گئی ہے جبکہ کاروبار زندگی معطل ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی، صدارتی فرمان جاری
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق صدرِ مملکت عارف علوی نے یوم سیاہ کے موقع پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ ’ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی کئی قراردادوں میں اقوام متحدہ کے تحت ایک منصفانہ اور غیرجانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کو برقرار رکھا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے رواں برس 5 اگست سے مقبوضہ کشمیر میں 80لاکھ لوگوں کو محصور کررکھا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ بھارت کی قابض فوج خواتین اور بچوں سمیت کشمیری عوام کے خلاف ناقابل بیان جرائم کا ارتکاب کررہی ہے اور انہیں اس حوالے سے مکمل استثنیٰ حاصل ہے۔
یومِ سیاہ کے موقع وزیراعظم عمران خان نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پیغام میں کہا کہ 27 اکتوبر 1947کو بھارت نے جموں وکشمیر پر غیر قانونی تسلط قائم کیا اور اس سال5 اگست کص آبادی کا تناسب تبدیل کرنے اور کشمیریوں کی شناخت ختم کرنے کیلئے مقبوضہ وادی کی متنازعہ حیثیت تبدیل کردی ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان، کشمیری عوام اور امت مسلمہ نے بھارت کے اس اقدام کو یکسر مسترد کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے بھارت جھوٹا آپریشن کرسکتا ہے، وزیراعظم
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان فوری طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں کرفیو اور ذرائع ابلاغ کے بلیک آؤٹ کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتا ہے۔
