

پاک پتن ۔ میونسپل کمیٹی اہلکاروں اور افسران نے ایڈمنسٹریٹر کے نام پر لمبی ڈھاڑیاں شروع کر دیں ۔۔۔
نقشہ فیس برانچ دوبٸی کا ویزہ بن گٸی روزانہ درجنوں شہریوں کو نوٹس جاری ہوتے ہیں بعد میں حکومتی خزانے میں پیسے جمع ہوٸے بغیر غایب کر دیے جاتے ہیں
ہر ماہ سو سے زاید نوٹس جاری ہوتے ہیں اور نقشہ کسی ایک کا بھی نہی بنتا
میونسپل کمیٹی اپنے دفاتر بغیر نقشے کے جبکہ شہر میں موجود تمام بنکوں کے غیر قانونی نقشے پاس کسی بنک یا پلازے میں پارکینگ نہیں اور سڑکوں پر پارکینگ سے شہر مسلسل ٹریفک جام کی زد میں اور بلدیہ اہلکاروں کی کماٸی کاذریعہ شہر بھر میں ناجایز تجاوزات سے بلدیہ اہلکاران روزانہ کماٸی کرنے لگ گیے
رٕیاست کے اندر ریاست اور قانون کے برعکس اپنے قانون بنا لیے گیے
شہر میں لگے غیر قانونی بل بورڈ اور ڈیجیٹل بورڈ بھی اہلکاروں کی کماٸی کا ذریعہ بن گیے ۔
پاک پتن ضلع کے 950 سرکاری سکول کمرشل نقشوں سے پاک اور پراٸیویٹ سکولوں کو نوٹس جاری
میونسپل کمیٹی کے خاکروب محلوں کی گلیاں صاف کرنے کی بجاہے گھروں سے پراٸیویٹ کوڑا سرکاری وقت میں اٹھانے کے ایک ایک محلہ سے لاکھوں روپے اکٹھے کر کے اوپر تک پہنچانے لگ گیے محلے کوڑے کے ڈھیر بن گیے ۔
میونسپل کمیٹی کی بند کھڑی ٹرانسپورٹ دن رات پیٹرول پینے لگ گٸی جعلی بلوں کے انبار
