
کراچی میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں، بدبو تعفن اٹھ رہا ہے جس کی وجہ سے موذی امراض پھوٹنے کا خدشہ ہے ،ضلع کو رنگی میں کچرا اٹھا نے کے امور بلد یہ کو رنگی دیکھ ر ہی ہے لیکن ما لی بحران کی وجہ بناکر چیئرمین بلد یہ کورنگی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے مختص فنڈ میں کٹو تی کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے امور بر ی طر ح متاثرہیں۔
بلد یہ کورنگی کی حدود میں گلی ،محلوں، سڑکوں ، مرکزی سڑکو ں پر جگہ جگہ کچرا پڑاہے، کئی کئی دن بعد کچرے کو اٹھایا جا تا ہے ،تاخیر کی وجہ سے گندگی میں اضافہ ہو جاتا ہے ،ضلع ملیر میں جہاں کچرا اٹھانے کے انتظامات براہ راست سندھ حکومت دیکھتی ہے وہاں بھی صورتحال انتہائی خراب ہے۔
سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے چینی کمپنی کو ٹھیکہ دیا ہے انتہائی مہنگے داموں میں چینی کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیالیکن اس کے باوجود بھی کچرا نہیں اٹھایا جارہا ہے، ضلع غربی میں کچرے کے انبا ر لگے ہو ئے ہیں،سائٹ ایریا سرجانی ٹاؤن،اتحاد ٹاؤن سمیت دیگر علاقوں میں گلیوں محلوں میں کچرے کے پہاڑ بن گئے ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کی آمد ورفت تک متاثر ہے۔
بلد یہ غربی کے چیئرمین اظہار احمد خان نے کہا کہ میر ے ضلع میں کچرا اٹھا نے کی ذمے داری سند ھ سولڈ ویسٹ بورڈ کی ہے لیکن متعدد بار شکا یت درج کر ائی لیکن کچرا نہیں اٹھا یا جارہا ہے ،میر ے ضلع سے منتخب تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی نے بھی درخو است کی ہے کہ ضلع غربی سے کچرا فو ری اٹھایا جائے۔
چیئرمین بلدیہ غربی کا کہنا ہے کہ ضلع غربی میں 10ہزار ٹن سے زائد کچرا سڑکوں،گلیوں محلوں میں پڑا ہے۔ جس سے موذی امراض پھوٹنے کا خدشہ ہے ،کچرے اور گند گی کی وجہ سے آ وارہ کتوں کی افزائش میں اضافہ ہورہا ہے لیکن سندھ حکومت نے بلدیہ غربی کو لاوارث حالت میں چھوڑا ہوا ہے۔
اطلاعات کے مطابق کراچی کا بڑا حصہ سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے پاس ہے لیکن نہ سندھ سولڈ ویسٹ بورڈاور نہ ہی بلدیہ عالیہ کچرا اٹھانے میں سنجیدہ دکھائی دیتی ہے ۔
