

نیشنل پریس کلب کے باہر لگائے گئے اس کیمپ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا کہ ‘بھارت نے کشمیریوں کے سارے حقوق سلب کرلیے ہیں، ہزاروں لاکھوں کی تعداد میں لوگ غائب ہیں’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘کشمیر میں جب تک کرفیو کا خاتمہ اور کشمیریوں کو ان کا حق نہیں دیا جاتا، ہماری جدوجہد جاری رہے گی’۔
انہوں نے کہا کہ ‘پاکستان نے کئی مرتبہ مسئلے کے حل کی کوشش کی، مشترکہ مذاکرات کو 50 سال سے زائد ہوگئے ہیں مگر بھارت نے ہمیشہ کی طرح دھوکا دیا ہے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے آرٹیکل 370 واپس لے کر تمام روایات کو توڑ دی ہیں’۔
اس موقع پر وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ‘کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ حقیقت کا روپ دھارے گا’۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 72 سال قبل آج کے دن بھارت نے سری نگر میں اپنی فوجیں اتار کر مقبوضہ وادی پر قبضہ کیا، بھارتی فوج کے ظلم و ستم کے باوجود کشمیریوں کی جدوجہد جاری ہے۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان— فوٹو: ڈان نیوز
ان کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان مظلوم کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ ہے، وزیراعظم کشمیریوں کے ترجمان، سفیر اور وکیل کا کردار ادا کر رہے ہیں ، وہ دن دور نہیں جب کشمیری ظلم کے اندھیروں سے نجات پا کر آزادی کا سورج دیکھیں گے’۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کے بغیر پاکستان کا وجود نامکمل ہے، کشمیر پاکستان کا شہ ررگ ہے، کشمیریوں کی قربانیوں کی قدر کرتے ہیں ، پاکستانی قوم کشمیریوں بھائیوں کی جدوجہد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، کشمیریوں کو کبھی جدوجہد میں تنہا نہیں چھوڑیں گے’۔
وزیراعظم کی معاون خصوصی نے کہا کہ کشمیریوں کو آج بولنے کی آزادی نہیں ، کشمیر میں سخت کرفیو نافذ ہے، اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر کی عوام کے حق خودارادیت دلانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘کشمیر سے رستا ہوا خون عالمی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان کشمیری عوام کی جائز جدوجہد آزادی کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا ۔ پاکستان کی حکومت کشمیریوں کی آواز دنیا کے ہر کونے تک پہنچاتی رہے گی’۔
