
صوبہ پنجاب میں 9 ارب 60 کروڑ روپے کی لاگت سے زرعی توسیع سروس کی کارکردگی بڑھانے کے منصوبہ پر عملدرآمد جاری ہے
ان خیالات کا اظہار سیکرٹری زراعت پنجاب اسد رحمان گیلانی نے ضلع گوجرانوالہ میں وزیر اعظم کے ٹرانسفارمیشن آف ایگریکلچر پروگرام کی مانیٹرنگ کیلئے تیار کردہ سافٹ وئیر ایپلیکیشن کے ڈیمو کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کے دوران کیا ۔ انھوں نے کہا کہ یہ منصوبہ پورے پنجاب کے لئے ہے مگر ابتدائی طور پر پہلے فیز میں سرگودھا، ساہیوال،ڈیرہ غازیخان اور گوجرانوالہ ڈویژن سے شروع کیا گیا ہے۔ اس منصوبہ کے تحت صوبہ پنجاب میں کاشتکاروں کو جدید زرعی توسیعی سروس کی فراہمی کےلئے آوٹ سورسنگ کے ذریعے 1493 رورل یونین کونسل کی سطح پر فیلڈ فورس تعینات کی جا رہی ہے۔ اس پروگرام کے تحت ہر یونین کونسل میں 2 فیلڈ اسٹنٹس اور ہر3 یونین کونسل پر ایک زراعت آفیسر کی تعیناتی عمل میں آئے گی۔ کاشتکاروں کو فصلوں کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی سے آگاہی وٹریننگ کے ساتھ مشینی کاشت کے فروغ،پانی کی بہتر فراہمی، فصل کے پوسٹ ہارویسٹ نقصانات کو کم کرنے اور زرعی منڈیوں کے متعلق معلومات فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ اس منصوبہ کے تحت کاشتکاروں کو آوٹ سورسنگ کے ذریعے آئی سی ٹی کے استعمال سے خدمات فراہم کی جائیں گی ۔اس منصوبہ پر عملدرآمد کیلئے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ،پنجاب لینڈ ریکارڈ سینٹرز اور نادرا مل کر کام کریں گے۔ موثر مانیٹرنگ کے لئے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تعاون سے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔اس منصوبہ کے تحت کال سینٹر کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا جس کے ذریعے ایس ایم ایس،روبو کال،فصلوں کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی کے علاوہ موسم و منڈیوں کے متعلقہ معلومات فراہم کی جائیں گی۔اس منصوبہ سے کاشتکاروں کو جدید پیداواری ٹیکنالوجی سے آگاہی میں مدد ملے گی۔
اس منصوبہ پر عملدرآمد سے فصلوں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہوگا۔ اجلاس میں کمشنر گوجرانوالہ ڈویژن ذوالفقاراحمد گھمن، ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ دانش افضال، ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع ڈاکٹر انجم علی،ڈائریکٹر زراعت توسیع گوجرانوالہ جاوید اقبال اور ڈپٹی ڈائریکٹر نظامت زرعی اطلاعات پنجاب رائے مدثر عباس سمیت دیگر اعلی افسران نے شرکت کی ۔بعد ازاں سیکرٹری زراعت پنجاب اسد رحمان گیلانی نے ایپلیکشن فیلڈ ڈیمانسٹریشن کا جائزہ بھی لیا
