
سکھ برادی نے بھی بھارتی ریاست کرناٹک میں جنونی ہندوٶں کی طرف سے مسلمان طالبہ کے ساتھ امتیازی سلوک کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے
سکھ ان پاکستان سیوا سوساٸٹی کے صدر سردار سرجیت سنگھ کنول نے گوردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوٸے کہا کہ بھارتی ریاست کرناٹک میں مسلمان طالبہ کے ساتھ ہندوٶں کے امتیازی سلوک نے ایک مرتبہ پھر دنیا کو بھارت کا اصل چہرہ دکھا دیا ہے جہاں سکھوں اور مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ بہادر مسلمان طالبہ مسکان نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور سوٸے ہوٸے ضمیروں کو جگانے کی کوشش کی ہے, پوری سکھ قوم مسکان کے ساتھ کھڑی ہے اور بھارتی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ اسلام میں حجاب کی اہمیت کے پیش نظر مسلمان طالبات کو حجاب پہننے کی اجازت ہونی چاہٸے, انہوں نے بھارت میں سکھوں اور مسلمانوں کو تمام انسانی حقوق دینے کا بھی مطالبہ کیا
