
ضمیر کا سودا کرکے گورنمنٹ بچانی ہے تو لعنت ہے ایسی حکومت پر، وزیراعظم
مالاکنڈ ڈویژن کی تحصیل درگئی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس اس وقت دو راستے ہیں کہ چوروں اور ڈاکوؤں کا ساتھ دیں یا ان کی طرف جائیں جو 25 سال سے کرپشن کے خلاف بات کررہے ہیں، اب فیصلہ کن وقت آگیا، لوٹے اور ضمیر فروش میں فرق ہے، ایک لوٹا ہے جو کسی اور طرف چلا جائے جب کہ دوسرا وہ ہے جو پیسوں کی خاطر اپنا ضمیر اور دین فروخت کردے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکو اور چور پیسوں کے ذریعے ہماری ایم این ایز کو خریدنے کی کوشش کررہے ہیں، ساری قوم کے سامنے ضمیر کا سودا ہورہا ہے، عوام، عدلیہ اور الیکشن کمیشن سب کے سامنے یہ سب کچھ ہورہا ہے، میں اپنی قوم سے کہتا ہوں کہ اب فیصلے کا وقت آگیا ہے کہ آپ کہاں کھڑے ہیں؟
وزیراعظم نے کہا کہ جب سندھ ہاؤس میں نوٹوں کی بوریاں لائی جائیں اور برائی سب کے سامنے آجائے تو اللہ کا حکم ہے کہ برائی کے خلاف اور اچھائی کے ساتھ کھڑے ہوجاؤ، یہ نہیں کہا کہ نیوٹرل رہو۔
عمران خان نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ والوں نے آصف زرداری کو اربوں کی کرپشن پر دو بار جیل بھیجا، پیپلز پارٹی نے نواز شریف پر چوری کے کیسز بنائے جیسا کہ حدیبیہ پیپر ملز، ان دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے پر کیسز بنائے اور ایک دوسرے کو چور کہا آج یہ اپنی اپنی چوری بچانے کے لیے ایک ساتھ کھڑے ہیں۔
