
خالد مقبول صدیقی حیدرآباد میں ایم کیو ایم ڈسٹرکٹ آفس کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے. خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے سندھ کے دیہی اور شہری سندھیوں میں امید کی کرن پیدا ہوئی ہے جبکہ ہمارا بیانیہ بھی مضبوط ہوا ہے انھوں نے کہا کہ ملک میں لسانی بنیادوں پر صوبے قائم ہیں ہماری جدوجہد شہری سندھ کے باسیوں کے حقوق کیلئے جنھیں ہمیشہ جاگیردارانہ نظام نے متاثر کیا ہے جاگیردارانہ نظام بھوک افلاس اور غربت سے پلتا ہے انھوں نے کہا کہ ہم نے نامصائب حالات میں بھی اپنی جدوجہد جاری رکھی ہے گذشتہ دس سالوں سے ایم کیو ایم پر غیر اعلانیہ پابندیاں عائد ہیں ہمارے خلاف جھوٹے مقدمات درج کئے جارہے ہیں مگر ہم ظالم حکمرانوں کے خلاف آج بھی جدوجہد جاری رکھے ہوئے انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے سندھ کے عام شہریوں میں فیصلے سے امید کی کرن پیدا کی ہے ہمیں سپریم کورٹ کے فیصلے پر فخر نہیں بلکہ شکر کرنا ہے.
